فیس بک "لائیک بٹن" بالآخر اپگریڈ ہونےکے قریب

فیس بک کی سہہ ماہی میٹنگ کے اختتام پر  کمپنی کے بانی مارک زکربرگ  نے اعلان کیا ہے کہ کسی بھی فیس بک پوسٹ پر  مناسب ردعمل کے اظہار کے لئے فیس بک لائیک بٹن کے علاوہ نئے 6 ایموجی متعارف کرانے کی منصوبہ بندی مکمل کر چکی ہے اور جلد ہے تمام پلیٹ فارم کیلئے لائیک بٹن کو اپڈیٹ کر دیا جائے گا۔

دیکھا جائے تو ایک  عرصے سے فیس بک ڈسلائیک بٹن کےحوالےسے مختلف افوائیں گردش میں تھیں،پھر یہ خبر چلی کی فیس بک میں ڈسلائیک کی بجائے اظہار ہمدردی کیلئے بٹن متعارف کرایا جائے گا ۔لیکن اب کمپنی انتظامیہ نے اپنے یوزرز کیلئے ایک سے ذیادہ آپشن مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے۔



فیس بک صارفین کی ایک عرصہ سے خواہش تھی کہ کسی پوسٹ پر ردعمل کے اظہار کیلئے لائیک بٹن کے علاوہ دوسرے بھی آپشن موجود ہونے چاہیں تا کہ کوئی بھی پوسٹ کی نوعیت کے لحاظ سے اپنا مناسب ردعمل ظاہر کر سکے۔اگر آپ فیس بک کے صارف ہیں تو  یقیناً بعض اوقات آپ خود بھی مختلف پوسٹوں پر ردعمل کے اظہار میں مشکل کا شکار ہوئے ہونگے۔اکثر کسی  بے فائدہ، اکتا دینے والی یا  بے تکی  پوسٹ کو "ڈسلائیک " کرنے کو دل کرتا ہے،مگر ناپسندیدگی کے اظہار کی کوئی صورت نہ ہونی کی وجہ سے کچھ کیا نہیں جا سکتا۔یا پھر کسی افسردہ اور غمگین پوسٹ کو "لائیک" کرنا بھی مناسب معلوم نہیں ہوتا۔اسی لئے آپکے جذبات کے اظہار میں  حائل "لائیک بٹن" میں اضافہ کرتے ہوئے پانچ اضافی بٹن متعارف کرائے گی تا کہ پوسٹ کی مناسبت سے آپ اپنے ردعمل کو درست طریقے سے بیان کر سکیں۔

ردعمل کے لئے اضافی بٹن:

اب کسی بھی پوسٹ پر آپ ردعمل  میں ناراضگی کا اظہار کرنا چاہیں(Angry)،کوئی پوسٹ دل میں اتر جائے(Love)، کوئی قہقہ لگانے پہ مجبورکردے(Haha)، آپ کو حیرت میں گم کر دے(Wow) یا کوئی پوسٹ آپ کو افسردہ کر دے(Sad)آپ ان تمام جذبات کا اظہار مناسب ایموجی کے ذریعے دے سکتے ہیں۔

فیس بک کے نئے ایموجی بٹن

فیس بک کی دوسری میجسنگ سروسز مثلاً میسنجراوروٹس ایپ پر پہلے سے جذبات کے اظہار کیلئے بیسیوں ایموجی موجود ہیں اور پیغامات کے تبادلے میں ان کا استعمال بھی انتہائی ذیادہ کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فیس بک انتظامیہ مکمل پر اعتماد ہے کہ ان بٹنوں کے اضافے سے فیس بک کے ڈیڑھ ارب صافین مقبول سوشل نیٹ ورک کو مزید  سہولت سے استعمال کر سکیں گے۔

مزید پڑھیے:مارک زکربرگ اس سال مصنوعی ذہانت کی تیاری میں منہمک

No comments:

Post a Comment