ایچ ٹی ایم ایل 5 |
کمپیوٹر
ماہرین نے ویب کیلئے ایک نئے پروٹوکولHTML/2
کی
منظوری دی ہے۔جس کے بارے میں کہا جا رہاہے کہ 1999ء
میں HTML
1.1کے بعد آج تک کے 16 سالوں میں یہ ویب پروٹول میں ہونے والی سب سے بڑی تبدیلی ہے۔ایچ ٹی ایم ایل کا موجودہ نسخہ/ورژن
(HTML 5 )ہے ۔اس لئے ایچ ٹی ایم ایل /2 ایک نئی ویب عہد کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
1.1کے بعد آج تک کے 16 سالوں میں یہ ویب پروٹول میں ہونے والی سب سے بڑی تبدیلی ہے۔ایچ ٹی ایم ایل کا موجودہ نسخہ/ورژن
(HTML 5 )ہے ۔اس لئے ایچ ٹی ایم ایل /2 ایک نئی ویب عہد کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
آئی
ای ایس جی(Internet
Engineering Steering Group)
نے
اس اس نئے پروٹوکول کی منطوری دے دی
ہے،جو کہ استعمال میں آنے سے پہلے کچھ
آخری تبدیلیوں سے گزر رہا ہے۔
قارئین
کو بتاتے چلیں کہ آجکل انٹرنیٹ پر ایک ارب
سے زائد ویب صفحات موجود ہیں ۔HTMLیعنی
ہائپر ٹیکسٹ مارک اپ لینگوئج کوویب میں
ریڑ کی حثیت حاصل ہے۔کیونکہ تمام ویب
براؤزر ویب صفحات کو ویب سرورز سے HTML
کی
صورت میں وصول کر کے سکرین پر پیش کرتے
ہیں۔مگر آجکل ویب صفحات ذیادہ انٹرایکٹو
اور خوشنما ہونے کی وجہ سے براؤزر میں
رینڈر ہونے میں ذیادہ وقت لیتے ہیں۔ساتھ
ہی سائبر کرائمز میں اضافے کی وجہ سے ہیکنگ
کے خطرات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔مارک
اپ لینگوئج کا یہ نیا ورژن انھیں جگہوں
میں مزید بہتری پیدا کرنے کیلئے بنایاگیا
ہے۔
ایچ ٹی ایم ایل ،ویب کی زبان |
یعنی
یہ نیا سٹینڈرڈ نہ صرف تیز رفتار ہو گا
بلکہ اس میں انٹرنیٹ سکیورٹی کو بھی پہلے
سے بہتر بنایا گیا ہے۔
IETF
ایچ
ٹی ایم ایل کے ورکنگ گروپ کے سربراہ مارک
ناٹنگم کا کہنا ہے کہ "اس
نئے سٹیندرڈ میں ایچ ٹی ایم ایل کو نئے
سرے سے نہیں تیار کیا بلکہ پہلے سے موجود
سٹینڈرڈ کو بہترین حالت میں لے کر آئے
ہیں"۔اس
لئے صارفین اس سٹینڈرڈ سے کسی جادوائی
تبدیلی کی توقع نہ رکھیں۔یہ کہنے کی بجائے
کہ اس سے ویب پیج دوگنی رفتارسے ڈسپلے ہو
گا، اب قبل از وقت ہے ۔مگر ہم نے پچھلے
سٹینڈرڈ میں شامل ویب صفحات کی کارکردگی
پر اثر انداز ہونے والے مسائل کو ممکن حد
تک ختم کیا گیا ہے۔جب ویب پیج اور سرور ان
تبدیلیوں کا فائدہ اٹھائیں گے توویب صفحات
کی رفتار خود بخود بہتر ہو جائے گی۔
یہ
سٹینڈرڈ گوگل کی حالیہ سالوں میں بنائی
گئی ٹیکنالوجی SPDY
سے
ماخوز شدہ ہےاور گوگل اپنے کروم براؤزر
میں اس سٹینڈرڈ پر منتقل ہو گا۔مزید براں
فائر فاکس اور انرنیٹ ایکسپلورر میں بھی
اس کی سپورٹ شامل ہے۔مگرفیس بک ،ٹویٹر
اور گوگل جیسے بڑھے اداروں کے علاوہ باقی
ویب دنیا میں اس کی سپورٹ شامل نہیں۔
No comments:
Post a Comment