پہلا مائیکروسافٹ فون

لومیا535
  لومیا 535مائیکروسافٹ کے برانڈ نیم کے ساتھ فروخت کیلئے پیش کیا جانے والا پہلا فون ہے۔2012 میں نوکیا کے موبائل مینوفیکچرنگ یونٹ کی خریداری کے بعد پہلا موقع ہے کہ نوکیا کا تیار کردہ یہ موبائل اب نوکیا کی بجائے مائیکروسافٹ کے نام سے دستیاب ہو گا(جس کا ذکر اس بلاگ پوسٹ میں ہے۔)۔یوں بلاآخر دو سال کے بعد مائیکروسافٹ نے نوکیا برانڈ کو خداحافط کہہ کر موبائل فون کے میدان میں اپنی اننگز کا آغاذ کر دیا ہے۔

لومیا535:

لومیا 535 ایک انٹری لیول سمارٹ فون ہے جو کہ ونڈوز آپریٹنگ سسٹم پر مشتمل سستے ترین موبائلوں سے ایک لومیا 530 کا نیا ترین ورژن ہے۔بتاتے چلیں کہ  نوکیا لومیا 530 ونڈوز فون کے کامیاب ترین ہینڈ سیٹ میں سے ایک تھا ۔

یہ فون قابل ذکر ہارڈوئیر سے لیس ہے جن میں 5انچ qHD ڈسپلے،1.2 گیگا ہرٹز کواڈ کور سنیپ ڈریگن پروسیسر اور ایک جی بی ریم شامل ہیں۔فون کی انٹرنل میموری 8 جی بی ہے جبکہ یہ 128 جی بی تک کے میموری کارڈ کو سپورٹ کر سکتا ہے۔

ساتھ ہی اس میں فرنٹ کیمرہ سنسر کو بہتر کر کے 5 میگا پکسل کر دیا گیا ہے جس سے آپ بہترین کوالٹی کے سیلفی فوٹوز لے سکتے ہیں ۔اگرچہ اس میں بیک کیمرہ سنسرکو اپگریڈ نہیں کیا گیا لیکن پھر بھی 5 میگا پکسل کے ساتھ یہ قابل قبول ہے۔فون کا پلاسٹک بیک کوّر کئی رنگوں میں دسیتیاب ہے جس میں سے آپ اپنی پسند کا رنگ منتخب کر سکتے ہیں۔

لومیا 525 ونڈوز فون کاتازہ ترین نسخے 8.1 موجود ہے۔ ساتھ ہی فون میں ڈوئل سم کا آپشن موجود ہے جبکہ دونو ں ایک ساتھ 3G نیٹ ورک پر کام کر سکتی ہیں۔ اس میں مائیکروسافٹ کی پانچ سروسز کو پہلے سے ہی شامل کیا گیا ہے ان میں مائیکروسافٹ آفس، سکائپ،ون ڈرائیو ،ون نوٹ اور وائس اسسٹنٹ کورٹانہ(Microsoft Cortana) شامل ہیں۔

موبائل کو رواں ماہ کچھ ممالک میں فروخت کیلئے پیش کیا جائےگا جہاں موبائل مارکیٹ تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور لوگ فیچر فون سے سمارٹ فون پر منتقل ہو رہے ہیں۔فون کی قیمت لگ بھگ 14 ہزار پاکستانی روپے کے قریب ہو گی ۔اس قیمت میں لومیا 535 کو دوسرے بہت سے موبائلوں سے سخت مقابلہ کرنا ہو گا۔

علاوہ ازیں ایک ہائی اینڈ فون کی بجائے انٹری لیول فون کے لانچ سے آئی فون 6 اور گلیکسی ایس5 جیسے بڑے ناموں سے ٹکر لینے سے اجتناب کیا ہے۔لگتا یہی ہے کہ کم خرچ موبائل فون کی فروخت سے مائیکروسافٹ ونڈوز فون کو آپریٹنگ سسٹم کے میدان میں قدم جمانے کیلئے استعمال کر رہا ہے۔


No comments:

Post a Comment