آڈی
کاریں تیار کرنے والی جرمنی کی مشہور
کمپنی ہے جو کہ بغیر ڈرائیور کی چلنے والی
کارکی تیار کے حوالے سے سرگرم کمپنیوں
میں شامل ہے۔کمپنی کی موجودہ جدید ترین
گاڑی A7
سپورٹس
بیک جسے کہ جیک کا نام دیا گیا ہے الیکٹرانکس
مصنوعات کی مشہور ترین عالمی نمائش CES
2015 یعنی Consumer Electronics Showمیں
شرکت کیلئے سیلیکان ویلی ،کیلفورنیا سے
لیکر لاس ویگاس تک کا تقریباً 900
کلومیٹر
سفر بغیر ڈرائیور کہ خود بخود تہہ کرنے
کیلئے تیار ہے۔
آڈی
کی جانب سے تیار کئے گئے سیلف ڈرائیونگ
کار ماڈلز سالہا سال سے مسلسل بہتری کے
مراحل سے گزر رہے ہیں ۔یہ ماڈل دونوں طرح
سے چلائے جا سکتے ہیں ایک تو نارمل موڈ جس
میں عام گاڑی کی طرح ڈرائیورگاڑی چلاتا
ہے تو دوسرا "آٹو
پائلٹ "
جس
میں گاڑی خود کار طریقے سے چلتی ہے۔یعنی
موڑ کاٹنا، سپیڈ بڑھانا ،بریک اور اوورٹیکنگ
وغیرہ جیسے کام مختلف سنسرز سے حاصل شدہ
معلومات کی روشنی میں خود کار طریقے سے
ہوتے ہیں۔
پچھلے
سال بھی اسی عالمی نمائش میں پیش کی گئی
ماڈل کار نے آٹو ڈرائیونگ کا مظاہرہ
کیاتھا۔ مگراس دوران ایک دوسری گاڑی کو
اوور ٹیک کرنے کے دوران سسٹم کسی فنی
خرابی کا شکا ر ہو گیا جس سے کارڈرائیور
نے گاڑی کو "ڈرائیو"
کر
کے کنٹرول کرنا پڑا۔مگر اس دفعہ کمپنی
پر عزم ہے کہ نئی کار جیک A7
ٹیکنالوجی
پورا سال ترقی اور آزمائش کے مختلف مراحل
سے گزرنے کی بعد اتنی پختہ ہو چکی ہے کہ
اسے 900
کلو
میٹر فاصلے کی میراتھن میں اعتماد سے اتا
را جا رہا ہے۔
آٹو پائلٹ معاون سنسرز:
آٹو
پائلٹ فیچر جس میں گاڑی بغیر ڈرائیور کے
خودکار طریقے سے چلتی ہے مختلف سنسرز پر
مشتمل ایک پیچیدہ نظام ہے۔اس نظام میں
ایک سٹینڈرڑ لانگ رینچ ریڈار ، دو فرنٹ
اور بیک شارٹ رینج ریڈار روڈ پر آگے اور
پیچھے موجود گاڑیوں کی شناخت اورسپیڈ
معلوم کرنے کیلئے استعمال کئے گئے ہیں۔ساتھ
ہی ایک لیزرسکینر بھی ارد گرد گاڑیوں کی
شناخت کیلئے ریڈار سسٹم کی معاونت کرتا
ہے ۔
ماحول
کی بصری شناخت (Visual
Recognition ) کیلئے
ایک 3
ڈی
فرنٹ کیمرہ اور اس کے ساتھ دو فرنٹ اور دو
بیک کیمرے سامنے اور پیچھے دونوں اطراف
کی تصویر کشی مسلسل میں کمپیوٹر کو بھیجتے
ہیں۔مین کپمیوٹر میں موجود گرافکس کنرولر
اور سگنل پروسیسر اور جی پی ایس سے حاصل
شدہ سگنل کی بنیاد پر اپنے الگورتھم کو
استعمال کرتے ہوئے گاڑی کے سٹیرنگ، بریکس
اور ایکسلریٹر کو ایک ماہر ڈرائیور کی
طرح کنٹرول کرتا ہے۔
آڈی
کا کہنا ہے کہ فری ہائی وے پر یہ کار 0
سے
113
کلومیٹڑ
فی گھنٹہ کی سپیڈ سے چل سکتی ہے اور اس
دوران یہ دوسری لائن میں جا کر کسی گاڑی
کو اوور ٹیک بھی محفوظ طور پر کر سکتی
ہے۔لیکن جب گاڑی بہت مصروف اور گنجان
علاقے میں ہو گی تو اس صورت میں یہ سگنل
فلیش کرے گی تا کہ ڈرائیور کنٹرول سنبھال
سکے۔ڈرائیور کے کنٹرول نہ سنبھالنے کی
صورت میں گاڑی خود بہ خود سائیڈ پر رک جائے
گی۔
خدشات:
لانگ
روٹ پر ڈرائیونگ کے دوران روڈ پر لین کی
نشاندی کیلئے کیلئے جانے والے پینٹ لائن
پر انحصار کرتی ہے اس لئے اگر یہ لائن مرمٹ
یا مومسمیاتی وجہ سے مٹ گئیں ہوں تو اس
صورت میں گاڑی کیلئے اپنی لائن میں رہنا
اور موڑکاٹنا بہت دشوار اور کٹھن ہو
گا۔ساتھ ہی شہری اور گنجان علاقوں میں
ڈرائیونگ کے قابل نہ ہونا یہ نشاندہی کرتا
ہے کہ آڈی کا سسٹم ابھی اتنا قابل بھروسہ
نہیں کہ ایک مکمل آٹو ڈرائیونگ کار کہا
جا سکے۔
لیکن
اس کے باوجود بھی اگر سسٹم میں مذکورہ
خصوصیات پر پورا اترا تو اگلے کچھ سالوں
میں روڑ پر یہ کم از کم لمبے روٹ پر ڈرائیونگ
کے دوران ڈرائیور کو آرام پہنچا سکے گا۔
No comments:
Post a Comment