پچھلی پوسٹ میں ہم نے اہم یونان کے نظریہ حرکت کو بیان کیا تھا۔اب اسی نظریہ پر مزید بحث پیش کی جارہی ہے۔
"بنیادی
جگہ"
کا
نظریہ یونانیوں کو مفید لگا۔۔۔اگر اس کو
درست تسلیم کر لیا جائے تو ہر عنصر جسے
بنیادی جگہ سے دور کیا جائے؛جیسا کہ اگر
ایک پتھر کو زمین کی سطح سے بلند کیا جائے
تو وہ جلد از جلد اپنی بنیادی جگہ پلٹنےکی
کوشش کرے گا،اس کوشش کو ہم پتھر کے وزن کی
صورت میں محسوس کر سکتے ہیں اور یہی وجہ
پتھر کے وزن کا سبب ہے۔اس طرح ہم یہ وضاحت
کی جا سکتی ہے کہ ہوا کے شعلے ہوا میں اوپر
کیوں اٹھتے ہیں؟یا پانی کے اندر پتھر نیچے
کیوں ڈوب جاتے ہیں اور ہوا کے بلبلے اس کے
برعکس پانی کی تہہ سے سطح آب پر کیوں آتے
ہیں؟(یقینی
طور پر وہ اپنی بنیادی جگہ واپس جانا
چاہییں گے اور اس لیے وہ اپنی بنیادی جگہ
جانا چاہیئں گے۔)
یوں
ہم بارش کے قطروں کے زمین پر گرنے کی وضاحت
بھی کر سکتے ہیں:دن
میں سورج کی تپش سے بخارات بنتے ہیں(یونانی
کی سوچ کے لحاظ سے پانی "ہوا"
کی
صورت اختیار کر لیتا ہے)،تو
وہ اپنی بنیادی جگہ تلاش میں اوپر اٹھتا
جاتا ہے،مگر جیسے ہی بخارات پانی میں
تبدیل ہوتے ہیں تو دوبارہ اپنی بنیادی
جگہ کی تلاش میں واپس سطح زمین پر کھچے
چلےآتے ہیں۔