زہرہ اور مشتری اتنے پاس پاس

تصویر میں روشن ستارے درحقیقت زہرہ اور مشتری ہیں۔
اگر آپ آجکل (جون /جولائی 2015) میں شام کے بعد آسمان پر جنوب مغرب کے سمت دیکھیں تو دو انتہائی روشن ستارے دیکھ سکتے ہیں۔ لیکن درحقیقت یہ دونوں ستارے نہیں بلکہ ہمارے نظام شمسی ہی کے دو سیارے زہرہ اور مشتری ہیں۔چونکہ زہرہ آسمان پر چاند کے بعد سب سے روشن فلکی جسم ہےاور مشتی زہرہ کے بعد دوسرے روشن ترین سیارہ۔اس لئے آپکو یہ دونوں بہ آسانی اور دوسرے کے انتہائی قریب دکھائی دیں گے۔ان روشن سیاروں کا ایک سیدھ میں نظر آنا غیر معولی اور انوکھا تو نہیں مگرایک خوبصورت فلکی نظارہ ہے جس سے آپ بغیر کسی مشقت لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔


اس گف انیمیمشن میں روز بہ روز سیاروں کو قریب اور پھر دور ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس مظہر کو زہرہ مشتری اقتران (Venus Jupiter Conjunction) کہا جاتا ہےاور اگلے پورے ہفتے کے دوران سورج غروب ہونے کے دو گھنٹے بعد تک اس کا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔کیونکہ یہ سیارے انتہائی ہیں اس لیے آپ شہر کی گرد آلود فضا میں بھی (اگر وقت نکال سکیں تو) انھیں بہ آسانی ننگی آنکھ سے دیکھ سکتے ہیں۔
زہرہ زمین کا سب سے قریبی پڑوسی ہےعطارد کے بعد سورج کے بھی قریب ترین ہے۔جبکہ مشتری کا سورج سے فاصلہ زہرہ کی نسبت سات گناہ ہے، اس لئے روزانہ مشاہدے پر سیارہ زہرہ آپکو مشتری کی طرف بڑھتا دکھائی دے گا۔یہاں تک کہ 30 جون اور 31 جولائی کو ایک دوسرے انتہائی قریب ہو جائیں گے اور ایک ہی بڑھے لمبوترے چاند کی شکل میں دکھائی دیں گے۔اس کے بعد ان کا فاصلہ دوبارہ بڑھنا شروع ہو گا ۔
زہرہ اور مشتری ہر کچھ سالوں بعد آسمان پر ایک دوسرے کے قریب سے گزرتے ہیں۔ کیونکہ زہرہ کا مدار زمین کی نسبت سورج کے قریب ہے اسلئے ہمیں انکا مشاہدہ شام یا پھر صبح کے اوقات میں ہوسکتاہے ۔ کم مدار ہونے کی وجہ سےیہ ہر 584 دن میں زمین کو "پیچھے چھوڑ" دیتا ہے ، اور اس طرح یہ" شام کے ستارے"(جو سورج غروب ہونے کے فوراً بعد نظر آنے لگتا ہے) سے "صبح کے ستارے"(جو سورج طلوع ہونے سے پہلے تک دکھائی دیتا رہتاہے) میں تبدیل ہو جاتا ہے۔