وائی فائی سے سو گناہ تیز رفتار لائی فائی ٹیکنالوجی کی آمد

حال ہی میں ایک کمپنی نے ریڈیو موجوں کے بجائے روشنی کے زریعے انٹرنیٹ ڈیٹا کی ترسیل کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے ، جس میں ایک روایتی وائی فائی راؤٹر کا کام (یعنی انٹرنیٹ سگنلز کی براڈکاسٹ )کیلئے  ایک ایل ای ڈی بلب کو استعمال کیا گیا۔یوں یہ ایل ای ڈی بلب روشنی کے ساتھ ڈیٹا کی  منتقلی کا اضافی کام بھی کر سکتا ہے۔ کیونکہ اس طریقے میں ڈیٹا کی منتقلی لائٹ  کے زریعے ہوتی ہے اس لئے  ٹیکنالوجی کو لائی فائی کا نام دیا گیا ہے۔


یہ ٹیکنالوجی یورپی ملک ایسٹونیا میں موجود ایک کمپنی ویلمنی (Velmenni) نے اپنی آفس میں متعارف کرائی ہے۔ اگرچہ ویلمنی کے دفتر میں لائی فائی کے زریعے ڈیٹا کی منتقلی کی رفتار 1 گیگا بٹس فی سیکنڈ تھی لیکن لیبارٹری ٹیسٹوں میں لائی فائی کے زریعے 224 گیگا بٹس فی سیکنڈ کی انتہائی رفتار کامیابی سے حاصل کی جا چکی ہے جو کہ وائی فائی کی بہ نسبت 100 گناہ ذیادہ تیز ہے۔

اس طریقہ کار میں ایک روشنی کا منبع( Source)  مثلاً ایل ای ڈی بلب ،انٹرنیٹ ڈیٹا کنکشن اور ایک فوٹو ڈیکٹر درکار ہوتا ہے۔یہ تمام اجزاء آجکل مارکیٹ میں بہ آسانی دستیاب ہیں۔ اس لئے امید کی جا سکتی ہے کہ جلد ہی یہ ٹیکنالوجی صارفین کیلئے دستیاب ہو گی۔

لائی فائی کا آئیڈیاایڈنبرگ یونیورسٹی کے پروفیسر ہیرالڈ ہاس نے 2011 میں منعقدہ TED کانفرنس میں پیش کیا تھا۔ اسی کانفرنس میں جہاں انھوں نے ایک ایل ای ڈی بلب کے زریعے ڈیٹا کی ترسیل کی آئیڈیا پیش کیا وہیں پروفیسر اور ان کی ٹیم نے ایک قدم آگے جاتے ہوئے ایک ایل ای ڈی  بلب کے زریعے  وڈیو اسٹیمرنگ کا عملی نمونہ  بھی پیش کیا  ۔ اس موقع پر پروفیسر ہیرالڈ کا کنہا تھا  کہ مستقبل میں یہ ٹیکنالوجی کروڑوں ایل ای ڈی بلبوں کو لائی فائی راؤٹروں میں بدل دے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

فوائد:

لائی فائی کو روایتی وائی فائی ٹیکنالوجی  کی نسبت مندرجہ ذیل فوائد دے گی۔

1۔ یہ روایتی وائی فائی راؤٹرز کی نسبت بہت ذیادہ تیز رفتار ہے، اور اس کے لیے درکا ر خام مال بھی بہ آسانی دستیاب ہیں۔

2۔ کچھ خاص  ماحولوں مثلاً  ہوی انڈسٹری اور ہوائی جہازوں  میں وائی فائی سگنل  برقی شور  (Electrical Noise) کی وجہ سے کارگر نہیں رہتے۔ اس لئے صنعتوں اور ہوائی جہازوں میں لائی فائی سے انٹرنیٹ سے منسلک ہونا آسان ہو گا کیونکہ روشنی برق مقناطیسی شور سے متاثر نہیں ہوتی۔

3۔ ریڈیو بینڈاب  انتہائی گنجان ہو چکے ہیں اور بہت مہنگے بھی ہیں۔ جبکہ مرئی  روشنی میں موجود تمام تر ریڈیو  بینڈ ابھی تک استعمال میں نہیں لایا گیا اور مفت دستیاب ہے۔

نقصانات:

1۔ دن کی روشنی میں لائی فائی راؤٹرز کا استعمال نہیں کیا جا سکتا کیونکہ دن کے وقت سورج کی روشنی کی وجہ سے ایل ای ڈی کی روشنی بالکل  کارگر نہیں رہتی۔

2۔ کیونکہ مرئی روشنی دیوار کے آر پار نہیں جا سکتی اس لئے ایل ای ڈی بلب سے براڈ اکاسٹ ہونے والا ڈیٹا بھی ایک ہی کمرے تک محدود رہے گا۔اگر آپ انٹرنیٹ کو ایک ہی کمرے تک محدود نہیں رکھنا چاہتے پھر اس صورت میں لائی فائی آپ کے لئے موزوں نہیں۔

ممکنہ استعمالات:

اوپر بیان کردہ  لائی فائی کے مضبوط پہلوؤں اور کمزوریوں کی روشنی میں ہم اتنا کہہ سکتے ہیں  مستقبل میں یہ ٹیکنالوجی ہسپتالوں، ہوائی جہازوں اور دیگر کاروباری اداروں میں  اپنی جگہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔